تازہ ہے جاں ہماری، دل ہے جواں ہمارا
تیری ہی سمتوں سے آزاد ہم ہوئے ہیں
خوشیاں ملی ہیں ہم کو دلشاد ہم ہوئے ہیں
آباد ہے تجھی سے یہ گلستاں ہمارا
ہم سو رہے تھے تونے آخر ہمیں جگایا
پھرتے تھے ہم بھٹکتے رستہ ہمیں بتایا
تو رہنما ہے ہمارا تو پاسباں ہمارا
تیرے ہی حوصلے سے ہم کو ملی ہے قوت
تیری ہی آبرو سے قائم ہے اپنی عزت
چمکا ہے تیرے دم سے قومی نشاں ہمارا
ہم جو قدم اٹھائیں آتی ہے یاد تیری
ہم جس طرف بھی جائیں آتی ہے یاد تیری
Comments
Post a Comment