Khan Se Jurri Yadain, Episode 4, By Iftikhar Iffi Sahab | PM Pakistan Imran Khan | Memories Related to Imran Khan By Iftikhar Iffi Sahab

ہم نے 2013 کے الیکشن والے دن اپنی گاڑیوں میں پی ٹی آئی کے ووٹرز کو ڈھو ڈھو کے پولنگ اسٹیشنز تک پہنچایا ۔ ایک ایک رشتے دار کو تبدیلی کے نعرے پر متفق کیا اور بلے پر ٹھپہ لگوایا ۔ لوگو کو پی ٹی آئی کی طرف راغب کرنے میں کئی جگہ بہت محنت کرنی پڑی اور کئی جگہ لوگ ایک سیکنڈ میں راضی ھوگئے ۔ کیونکہ عمران خان کی شہرت سے پہلے ہی مغلوب تھے۔ خان اسٹیج سے گرنے کے بعد ہسپتال میں تھا اور ہم دیانتداری سے الیکش لڑ رہے تھے ۔
پولنگ ختم ھوئی ۔ تو پہلے میں اور شاھان نے پورے لاھور کا چکر لگایا صرف پی ٹی آئی کے دفتر کھلے تھے اور پی ٹی آئی کی ریلیاں نکلی ھوئی تھیں ۔ میں اور شاھان حماد اظہر کے مرکزی انتخابی دفتر واقع گلشن راوی پہنچے ثابق گورنر پنجاب میاں اظہر سے ملاقات ھوئی ہم نے حماد اظہر اور میاں صاحب کو پیش گی مبارک باد دی ۔ کیونکہ ہمارا خیال تھا کہ حماد اظہر جیت جائے گا مگر نتائج اس کے برعکس آرہے تھے دفتر میں مایوسی کا عالم تھا کہ سوا گیارہ بجے ماڈل ٹاؤن والوں نے تقریر کی اور اپنی جیت کا اعلان کردیا اسکے بعد ہماری رہی سہی امید دم توڑ گئی ۔



13 کا الیکشن پی ٹی آئی ہار گئی ۔ ہمارے خواب ریزہ ریزہ ھوگئے۔ اسکے کچھ عرصہ بعد خان نے دھرنے کا اعلان کردیا ۔ دھرنے پر اسلام آباد روانگی سے پہلے کپتان نے منٹو پارک میں بہت بڑا جلسہ کیا ۔ ہم بھی اسٹیج پر موجود تھے ۔ پہلی بار انسانوں کا بہر بیقراں دیکھا تو فرط جذبات سے آنسو بہہ نکلے ۔ خیر ہم اسٹیج پر اس لئے گئے تھے کہ خان سے کہیں گے کہ دھرنا نہ دے اور قانونی جنگ لڑے مگر اسٹیج پر رش کی وجہ سے ہماری بات خان سے نہ ھوسکی ۔ اچھا ہی ھوا خان نے کونسی ہماری بات مان لینی تھی ۔
دھرنا ھوا مگر ہم نے دھرنے کو نہ تو سپورٹ کیا اور نہ اسلام آباد گئے۔ کیونکہ ہمارا موقف تھا کہ کل جب خان کی حکومت آئی اور مخالفین لاکھ دو لاکھ ورکرز لیکر دھرنے پر اتر آئے تب خان کیا کرے گا؟ ویسے بھی تبدیلی پارلیمان میں ھونی چاہئے ناں کہ میدان میں ۔
پھر دھرنے کا انجام کیا ھوا ۔ دھرنے سے پی ٹی آئی کو کیا سیاسی فائدہ ھوا یہ تو پی ٹی آئی کے لیڈران جانیں یا عمران خان مگر ہم یہ جانتے ہیں کہ دھرے نے مسلم لیگ ن میں نئی روح پھونک دی ۔ کیونکہ دھرنے سے پہلے نوجوانوں کا رجحان صرف پی ٹی آئی کی طرف تھا ۔ زیادہ تر عمر رسیدہ اور تیس سال سے اوپر کے لوگ ن میں تھے مگر سو دن سے اوپر کے دھرنے کے دوران جو ہیجان پیدا ھوا قوم کے نوجوانوں میں جو ذہنی تناو غصہ اور چڑچڑے پن پیدا ھوا اسکا فائدہ اٹھایا گیا اور ن لیگ نے بڑی تیزی سے نوجوانوں کو اپنی طرف راغب کیا یہ وقت تھا جب پاکستان اور بلخصوص پنجاب کا نوجوان دو دھڑوں میں بٹ گیا ۔ اور یہ سب اتنی تیزی سے اس لئے ھو پایا کیونکہ 35 سال سے حکمراں جماعت کے پاس تنظیم تھی محلے کی سطح تک نہ صرف رکنیت سازی کی گئی تھی بلکہ دفاتر بھی تھے ۔
جبکہ آج 2018 تک پی ٹی آئی نے یونین کونسل کی سطح پر تنظیم سازی نہیں کی ۔
خیر دھرنے کے بعد ن لیگ کو نوجوان خون مل گیا اور ووٹ بنک میں اضافہ 
ھوگیا۔


یاد کریں 13 سے پہلے فیس بک پر صرف پی ٹی آئی نظر آتی تھی ۔
مگر آج دونوں کے سپوٹرز موجود ہیں ۔ خیر جیسے تیسے 5 سال گزر گئے۔
میں خان کی ذاتی زندگی بارے کوئی بات نہیں کرونگا ۔ مگر خان نے بڑی تگ ودو اور استقامت کا مظاہرہ کیا اور مخالفین کو بےنقاب کرتا رہا۔
خان بہت تیزی سے خاموش اکثریت کی رائے بدل رہا تھا کہ پانامہ آگیا اور خان کا کام آسان ھوگیا ۔ دنیا بھر میں انتخابات خاموش اکثریت جتواتی ہے۔ پاکستان میں بھی ایسا ہی ھوتا ھے ۔
خاموش اکثریت کی ذہنیت بہت تیزی سے بدلی ۔ مخالفین نے ہر حربہ اختیار کیا بڑی جگاڑیں لگائیں ۔
مگر صورت حال بڑی تیزی سے بدلتی گئی ۔ رہی صحیح کسر ن کی حکومت پر لگنے والے توہین کے الزام نے پوری کردی۔ پھر ناجانے بڑے میاں صاحب کو کیا سوجھی کہ بمبئی اٹیک پر بیان داغ دیا۔ بھائی اگر یہ بیان کسی طاقت کو پسپا کرنے کے لئے تھا تو شطرنج کا اصول ھوتا ھے کہ پہلے تمام چالیں گنی جاتی ہیں اور حملہ اس وقت تک کیا جائے جب تک شہہ اور مات نہ ھوجائے ۔ مگر آپ نے ادھورا حملہ کر کے راہ جاتے غداری کا طوق گاٹے فٹ کروا لیا۔
ڈان لیک سے شروع ھونے والی کہانی توہین کے الزام سے ھوتی ھوئی غداری پر ختم ھوئی اس دوران خاموش اکثریت فیصلہ کر چکی تھی ۔
گو کہ حلف نامہ میں تبدیلی ایک انتظامی فیصلہ تھا ۔ جو واپس بھی لے لیا گیا۔ کیونکہ ایک بار پھر مسلے کو مس ہنڈل کیا گیا تھا ۔ اسی لئے تو
ن لیگ کے خلاف ھونے والا احتجاج حلف نامے کے پہلی حالت میں بحال ھونے کے کافی دنوں بعد شروع کیا گیا ۔ اور پورا ملک بند کردیا گیا ۔
یار لوگوں نے سمجھا کہ اس کے پیچھے کوئی طاقت ہے۔ اور الزام خلائی مخلوق پر دھر دیا گیا ۔ اب خدا جانے اس سب کے پیچھے کوئی طاقت کارفرما ہے بھی یا کے نہیں ۔مگر آج تک کی زندگی میں ہم نے ایک بات اچھی طرح سیکھ لی ہے اور وہ یہ کہ مذہب وطن اور پاکستانی افواج کے خلاف کوئی بھی بات کی جائے وہ رد ھوجاتی ہے۔ کیونکہ پاکستان کی عوام اپنے ملک اپنے مذہب اور اپنی فوج سے بہت محبت کرتے ہیں اور مرنے مارنے پر تل جاتے ہیں ۔ میں مرنے مارنے والوں میں سے تو نہیں مگر میں خود پاک وطن پاک مذہب اور پاک آرمی 
کا دیوانہ ھوں ۔




Comments