Chupaeen Laakh Bhi Ranj o Alam Pehchan Letay Hen, By Miss Sahar Noreen Sahar


ہم اکثر آپ کے دل کے فسانے جان لیتے ہیں

ہم اپنی رائے اور تاکید سے پرہیز رکھتے ہیں
سنائیں آپ کوئی بھی کہانی مان لیتے ہیں

محبت آزمائش ہے محبت میں سرِ محفل 
ہم اپنے نام سارے آپ کے بہتان لیتے ہیں

غزل کہنی ضروری ہے تو کیوں یہ ہجر ہی لازم 

اُداسی گر قریب آئے بُرا لگنے لگے موسم
خیالِ یار سے مہکی سی چادر تان لیتے ہیں

دُکانِ زندگی میں غم ؛ خوشی یکساں میسر ہیں 
مگر ہم آپ کی خاطر فقط مسکان لیتے ہیں

سخن میں کوئی ہو مشکل ؛ کوئی مصرع اٹک جائے 
تو ناصر کاظمی کا ہم سحرؔ دیوان لیتے ہیں


Comments