Main Cegrette Ko Hatheli Par Rakh Kar Khali Khali Karta Hon, Poem, Muhammad Moghirah Siddique

پھر اس میں ڈال کر یادیں تیری خوب ملتا ہوں
ذرا غم ملاتا ہوں ہتھیلی کو گھماتا ہوں
بسا کر تجھ کو سانسوں میں

میں پھر سیگریٹ بناتا ہوں 

لگا کر اپنے ہونٹوں سے محبت سے جلاتا ہوں
تجھے لگا کر اپنے ہونٹوں سے محبت سے جلاتا ہوں
تجھے سلگا کر سیگریٹ میں
میں تیرے کش لگاتا ہوں
دھواں جب میرے ہونٹوں سے نکل کر رقص کرتا ہے
میرے چاروں طرف کمرے میں تیرا عکس بنتا ہے
میں اس سے بات کرتا ہوں وہ مجھ سے بات کرتا ہے
یہ لمحہ بات کرنے کا بڑا انمول ہوتا ہے
تیری یادیں ہوتی ہیں
میری باتیں ہوتی ہیں
بڑا ماحول ہوتا ہے......

Comments