کب آئینے نے عکس دکھایا نہیں مجھے
سو کر اٹھا تو گھر میں فقط ایک میں ہی تھا
جاتے ہوئے کسی نے بتایا نہیں مجھے
اب تک تو تیرا ذکر کہی بھی نہیں ہوا
اب تک ترا خیال بھی آیا نہیں مجھے
واعظ بتا رہا تھا غلط راستے پہ ہو
لیکن درست راہ پہ لایا نہیں مجھے
اس نے تو کوئی خواب دکھایا نہیں مجھے
میں اپنا دکھ بیان بھلا کس طرح کروں
بس دوستوں نے ہاتھ ملایا نہیں مجھے
اس نے خدا کا ذکر کیا اور چل دیا
ثاقب مگر یقین دلایا نہیں مجھے
Comments
Post a Comment